سبق۱: معائنے کا تعارف

موضوع ۳: معائنہ کرنے کا اختیار

اس موضوع میں، ہم بات چیت کریں گے کہ معائنہ کرنے کا اختیار کس کو حاصل ہے اور ہر معائنہ کار کو کس قابلیت کی ضرورت ہوتی ہے۔

مقاصد:

  • شرکا شناخت کریں گے معائنہ کرنے کی ذمہ داری اور اختیار کس کو حاصل ہے۔

اب جب کہ آپ معائنے کے مقاصد کے بارے میں تھوڑا زیادہ جانتے ہیں، اب یہ وقت ہے اس بات چیت کے لئے کہ معائنے سرانجام دینے اور نتائج کا استعمال کرتے ہوئے کھیپوں کی قسمت کے بارے میں فیصلے کرنے کا اختیار کس کو حاصل ہے۔

آئی ایس پی ایم ۲۳ (ISPM 23) کے سیکشن ۱.۳ کے مطابق، ہر ملک کی این پی پی او (NPPO) کو کھیپوں کے معائنے انجام دینے کی بلاشرکت غیرے ذمہ داری اور اختیار حاصل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یا تو این پی پی او (NPPO) کو خود معائنے سرانجام دینے چاہییں یا پھر این پی پی او کی جانب سے مجاز بنایا گیا ایک کوالیفائڈ گروپ کو معائنے انجام دینے چاہیئیں۔ معائنوں کے قابل قبول ہونے کے لئے معائنہ کاروں کو این پی پی او کی جانب سے اختیار کی ضرورت کیوں ضروری ہوتی ہے؟ کیا کوئی بھی ماہر نباتات معائنہ انجام نہیں دے سکتا؟ جواب ہے نہیں، کیوں کہ ایک کامیاب تجارتی شراکت دار ہونے کے لئے، ہر ملک کو ایک ہم آہنگ، قابل اعتماد معائنے کا پروگرام ضرور برقرار رکھنا چاہیئے کہ جس پر تجارتی شراکت دار بھروسہ کر سکیں۔ یہ یقینی بنانے کے لئے کہ ہر معائنہ کار درست طور پر اور حکومتی پالیسیوں کے ساتھ مطابقت میں اپنا کام کر رہا یا کر رہی ہے، تربیت کی فراہمی اور نگرانی کرنا این پی پی او (NPPO) کی ذمہ داری ہے۔

اس موضوع میں، ہم نے بات چیت کی کہ معائنہ کرنے کا اختیار کسے حاصل ہے اور قابلیت جو ہر معائنہ کار کے لئے ضروری ہیں۔ ہر ملک کی این پی پی او (NPPO) کے لئے محتاط طریقے سے نگرانی کرنا اور اپنے معائنہ کاروں کی تربیت کرنا اہم ہے تاکہ معائنے ہم آہنگ اور درست ہوں۔ ایک قابل اعتماد معائنے کا پروگرام برقرار رکھنے میں مسلسل تعلیم اور این پی پی او کے راہنما اصولوں کو ہر ممکن حد تک حالیہ رکھنا شامل ہیں۔

جاری رکھنے کے لئے، اوپر دئیے گئے اسباق کے مینیو سے سبق ۲ کا انتخاب کریں یا یہاں پر کلک کریں۔